محبت اور مسافت

 

کیسی بیعت ہے اور عقیدت کیا

شرط رکھ دی تو محبت کیا

 

ساتھ چلنا تھا، عمر بھر چلتے

گام دو گام کی مسافت کیا

(انور شمیم)

یہ بھی دیکھیں

خرد اور جنوں – ایک شعر

زنجیر

  اُس کی گلی، وہ پاؤں کی زنجیر تھی کہ بس سو ہم نے پھر …

اشعار

  اِس دشتِ بلا میں کہ جہاں ہے گزر اپنا جُز سایہ غم کوئی نہیں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

برائے مہربانی شئیر کا آپشن استعمال کیجیے