محبت

 

نظر اٹھا کے محبت سے تُو نے دیکھا تھا

وہ وقت ٹھہر گیا ہے، وہ شام باقی ہے

(جمیل یوسف)

یہ بھی دیکھیں

خرد اور جنوں – ایک شعر

زنجیر

  اُس کی گلی، وہ پاؤں کی زنجیر تھی کہ بس سو ہم نے پھر …

اُداس

  وہ کون تھا جو گیا ہے اُداس کر کے مجھے وہ کون ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

برائے مہربانی شئیر کا آپشن استعمال کیجیے