بارش

 

مٹا گئی ہے اُداسی کی اوّلیں بارش

کہیں کہیں سے تجھے، اور کہاں کہاں سے مجھے

(منیر فیاض)

یہ بھی دیکھیں

خرد اور جنوں – ایک شعر

تم احتیاط کے مارے نہ آئے بارش میں – رحمان فارس کی غزل

اُداس

  وہ کون تھا جو گیا ہے اُداس کر کے مجھے وہ کون ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

برائے مہربانی شئیر کا آپشن استعمال کیجیے