بچھڑنا

 

بچھڑتا جا رہا ہوں ہر کسی سے

مری جاں ایک تجھ سے دور ہو کر

(سردار سلیم)

یہ بھی دیکھیں

تنہائی

  خامشی ہے کہ فضاؤں میں گھلی جاتی ہے آج تنہائی سی تنہائی ہے کچھ …

ہابیل قابیل

  قبیلے والوں کے دل میں قابیلیت بسی ہے سو اس خرابے میں چند ہابیل …

ساتھ

  تمہارا ساتھ چھوڑنا تو کوئی بات ہی نہیں ہم اپنے آس پاس بھی نہیں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

برائے مہربانی شئیر کا آپشن استعمال کیجیے